حکومت پاکستان کا اعضا عطیہ کرنے والوں اور خصوصی افراد کے لیے نئے شناختی کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ
حکومت پاکستان نے خصوصی افراد اور اپنے اعضا کا عطیہ دینے والوں کو الگ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ (سی این آئی سی) جاری کرنے کا فیصلہ کیاہے جس کے لیے وفاقی حکومت نے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) رولز، 2002 میں اہم ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔
حکومت پاکستان نے خصوصی افراد اور اپنے اعضا کا عطیہ دینے والوں کو الگ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ (سی این آئی سی) جاری کرنے کا فیصلہ کیاہے جس کے لیے وفاقی حکومت نے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) رولز، 2002 میں اہم ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔
حکومت پاکستان نے قومی شناختی کارڈ ایکٹ 2002 میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت خصوصی افراد اور اعضاء عطیہ کرنے والوں کے لیے منفرد شناختی کارڈز جاری کیے جائیں گے۔ یہ اقدام خصوصی افراد کی سہولیات میں اضافے اور ان کی بہتر شناخت کے لیے کیا جا رہا ہے۔خصوصی افراد کو وہیل چیئر کے لوگو (ؒLogo) کے ساتھ تاحیات معیاد کے منفرد شناختی کارڈ فراہم کیے جائیں گے۔ مزید یہ کہ، خصوصی بچوں کے بے فارم یا نوعمرکارڈ پر بھی وہیل چیئر کا نشان شامل ہوگا تاکہ ان کی پہچان آسان ہو سکے۔
نادرا کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق اس اقدام کا مقصد شمولیت کو بڑھانا، دستاویزات کے متعلق معاملات کو ہموار کرنا اور آبادی کے مخصوص طبقات کی منفرد ضروریات کو تسلیم کرنا ہے۔ بنیادی تبدیلیوں میں سے ایک خصوصی افراد کے لیے تاحیات میعاد کے ساتھ الگ شناختی کارڈ کا اجرا ہے۔
اس کے علاوہ اعضاء عطیہ کرنے والے افراد کو بھی تاحیات میعاد کا خصوصی کارڈ جاری کیا جائے گا۔ جس میں وہیل چیئر اور عطیہ دہندگان دونوں کی علامتیں ہوں گی۔ یہ تبدیلیاں پاکستان بھر میں معذور افراد اور اعضاء کے عطیہ دہندگان کے لیے شمولیت کو یقینی بنانے اور ان کی شناخت کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی کوششوں میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتی ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں
0تبصرے